ریت بھری ہے ان آنکھوں میں آنسو سے تم دھو لینا
ریت بھری ہے ان آنکھوں میں آنسو سے تم دھو لینا
کوئی سوکھا پیڑ ملے تو اس سے لپٹ کے رو لینا
اس کے بعد بہت تنہا ہو جیسے جنگل کا رستہ
جو بھی تم سے پیار سے بولے ساتھ اسی کے ہو لینا
کچھ تو ریت کی پیاس بجھاؤ جنم جنم کی پیاسی ہے
ساحل پر چلنے سے پہلے اپنے پاؤں بھگو لینا
میں نے دریا سے سیکھی ہے پانی کی یہ پردہ داری
اوپر اوپر ہنستے رہنا گہرائی میں رو لینا
روتے کیوں ہو دل والوں کی قسمت ایسی ہوتی ہے
ساری رات یوں ہی جاگو گے دن نکلے تو سو لینا
- کتاب : Aasman (Pg. 89)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.