بے کار گئی آڑ ترے پردۂ در کی
بے کار گئی آڑ ترے پردۂ در کی
اللہ رے وسعت مرے آغوش نظر کی
پی شوق سے واعظ ارے کیا بات ہے ڈر کی
دوزخ ترے قبضے میں ہے جنت ترے گھر کی
ایمان کی دولت سے ترے حسن کا سودا
ایمان کی دولت ہے تری ایک نظر کی
آ جائے تصور میں کوئی حشر بداماں
پھر میری شب غم کو ضرورت ہے سحر کی
وہ سامنے ہیں پھر بھی انہیں ڈھونڈ رہا ہوں
آخر کوئی حد بھی ہے حجابات نظر کی
تنہائی فرقت میں جو عالم ہے ادھر کا
ہنگامۂ محفل میں وہ حالت ہے ادھر کی
کچھ سہل نہ پائے ہیں محبت کے مراتب
چھانی ہے بہت خاک تری راہگزر کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.