بسنت آئی ہے موج رنگ گل ہے جوش صہبا ہے
بسنت آئی ہے موج رنگ گل ہے جوش صہبا ہے
خدا کے فضل سے عیش و طرب کی اب کمی کیا ہے
بیاں میں کیا کروں اس کے شبستاں کا تعالی اللہ
قضا و قدر جس کے جشن کا اب کار فرما ہے
سخاوت میں کوئی ہم سر نہ ہو اس کا زمانہ میں
وہی کرتا ہے پورا جس کے دل میں جو ارادہ ہے
خضر کی عمر ہو اس کی تصدق سے ائمہ کے
نظام الدولہ آصف جاه جو سب کا مسیحا ہے
بہی خوان کرم سے ہے صدا امید چنداؔ کو
کسی کی بھی نہ ہو محتاج تم سے یہ تمنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.