بس اپنی خاک پر اب خود ہی سلطانی کریں گے ہم
بس اپنی خاک پر اب خود ہی سلطانی کریں گے ہم
اسی مٹی پہ رنگوں کی فراوانی کریں گے ہم
اسے رونے دو مت روکو کہ رونا بھی ضروری ہے
کبھی اس آتش سیال کو پانی کریں گے ہم
تمہارے خواب لوٹانے پہ شرمندہ تو ہیں لیکن
کہاں تک اتنے خوابوں کی نگہبانی کریں گے ہم
محبت میں یہ شرطیں تو تجارت بنتی جاتی ہیں
تری خاطر کہاں تک کار لا ثانی کریں گے ہم
بہت بے زار کر رکھا ہے ہم کو کار دنیا نے
کسی کے دل میں اب کچھ روز مہمانی کریں گے ہم
یہ رشتہ دوستی کا لطف سے خالی ہے سو اس کو
کسی تدبیر سے اب دشمن جانی کریں گے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.