Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتنی شرمیلی لجیلی ہے ہوا برسات کی

نذیر بنارسی

کتنی شرمیلی لجیلی ہے ہوا برسات کی

نذیر بنارسی

MORE BYنذیر بنارسی

    کتنی شرمیلی لجیلی ہے ہوا برسات کی

    ملتی ہے ان کی ادا سے ہر ادا برسات کی

    جانے کس مہیوال سے آتی ہے ملنے کے لیے

    سوہنی گاتی ہوئی سوندھی ہوا برسات کی

    اس کے گھر بھی تجھ کو آنا چاہئے تھا اے بہار

    جس نے سب کے واسطے مانگی دعا برسات کی

    اب کی بارش میں نہ رہ جائے کسی کے دل میں میل

    سب کی گگری دھو کے بھر دے اے گھٹا برسات کی

    دیکھیے کچھ ایسے بھی بیمار ہیں برسات کے

    بوتلوں میں لے کے نکلے ہیں دوا برسات کی

    جیب اپنی دیکھ کر موسم سے یاری کیجئے

    اب کی مہنگی ہے بہت آب و ہوا برسات کی

    بادلوں کی گھن گرج کو سن کے بچے کی طرح

    چونک چونک اٹھتی ہے رہ رہ کر فضا برسات کی

    راستے میں تم اگر بھیگے تو خفگی مجھ پہ کیوں

    میرے منصف پہ خطا میری ہے یا برسات کی

    ہم تو بارش میں کھلی چھت پر نہ سوئیں گے نذیرؔ

    آپ تنہا اپنے سر لیجے بلا برسات کی

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Nazeer Banarasi (Pg. 301)
    • Author : Nazeer Banarsi
    • مطبع : Educational Publishing House (2014)
    • اشاعت : 2014

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے