برباد تمنا پہ عتاب اور زیادہ
برباد تمنا پہ عتاب اور زیادہ
ہاں میری محبت کا جواب اور زیادہ
روئیں نہ ابھی اہل نظر حال پہ میرے
ہونا ہے ابھی مجھ کو خراب اور زیادہ
آوارہ و مجنوں ہی پہ موقوف نہیں کچھ
ملنے ہیں ابھی مجھ کو خطاب اور زیادہ
اٹھیں گے ابھی اور بھی طوفاں مرے دل سے
دیکھوں گا ابھی عشق کے خواب اور زیادہ
ٹپکے گا لہو اور مرے دیدۂ تر سے
دھڑکے گا دل خانہ خراب اور زیادہ
ہوگی مری باتوں سے انہیں اور بھی حیرت
آئے گا انہیں مجھ سے حجاب اور زیادہ
اسے مطرب بیباک کوئی اور بھی نغمہ
اے ساقیٔ فیاض شراب اور زیادہ
- کتاب : Kulliyaat-e-Majaz (Pg. 204)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.