Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بجا کہ دشمن جاں شہر جاں کے باہر ہے

اختر ہوشیارپوری

بجا کہ دشمن جاں شہر جاں کے باہر ہے

اختر ہوشیارپوری

MORE BYاختر ہوشیارپوری

    بجا کہ دشمن جاں شہر جاں کے باہر ہے

    مگر میں اس کو کہوں کیا جو گھر کے اندر ہے

    تمام نقش پرندوں کی طرح اترے ہیں

    کہ کاغذوں پہ کھلے پانیوں کا منظر ہے

    میں ایک شخص جو کنبوں میں رہ گیا بٹ کر

    میں مشت خاک جو تقسیم ہو کے بے گھر ہے

    شجر کٹا تو کوئی گھونسلہ کہیں نہ رہا

    مگر اک اڑتا پرندہ فضا کا زیور ہے

    وہ خوف ہے کہ مکیں اپنے اپنے کمروں میں ہیں

    وہ حال ہے کہ بیاباں میں وسعت در ہے

    کہیں بھی پیڑ نہیں پھر بھی پتھر آئے ہیں

    گلی میں کوئی نہیں پھر بھی شور محشر ہے

    میں اس وسیع جزیرے میں واحد انساں ہوں

    کہ میرے چاروں طرف دشت کا سمندر ہے

    کوئی بھی خواب نہ اونچی فصیل سے اترا

    مگر کرن کے گزرنے کو روزن در ہے

    تمام روشنیاں بجھ گئی ہیں بستی میں

    مگر وہ دیپ کہ جس کا ہواؤں میں گھر ہے

    کسی سے مجھ کو گلہ کیا کہ کچھ کہوں اخترؔ

    کہ میری ذات ہی خود راستے کا پتھر ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Monthly Usloob (Pg. 366)
    • Author : Mushfiq Khawaja
    • مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi   180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
    • اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے