بہار کون سی تجھ میں جمال یار نہ تھی
بہار کون سی تجھ میں جمال یار نہ تھی
مشاہدہ تھا ترا سیر لالہ زار نہ تھی
مہکتی زلفوں سے خوشے گلوں کے چھوٹ گرے
کچھ اور جیسے کہ گنجائش بہار نہ تھی
ہم اپنے دل ہی کو روتے تھے لیکن اس کے لیے
جہاں میں کون سی شے تھی جو بے قرار نہ تھی
تلاش ایک بہانہ تھا خاک اڑانے کا
پتہ چلا کہ ہمیں جستجوئے یار نہ تھی
جھکا ہے قدموں میں تیرے وہ سر کہ جس کے لیے
کوئی جگہ بھی مناسب سوائے دار نہ تھی
نہ جانے زیبؔ دل زار کیوں تڑپ اٹھا
ہوائے صبح تھی خوشبوئے زلف یار نہ تھی
- کتاب : zartaab (Pg. 258)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.