بڑھ رہا ہوں خیال سے آگے
کچھ نہیں ماہ و سال سے آگے
بس حقیقت ہے جو نظر آیا
ہے فسانہ جمال سے آگے
میں ترے ہجر میں جو زندہ ہوں
سوچتا ہوں وصال سے آگے
اس قدر با کمال ہیں یہ لوگ
کچھ کریں گے کمال سے آگے
شوق صدمے سے ہو گیا دو چار
بڑھ نہ پایا دھمال سے آگے
یہ جو ماضی کی بات کرتے ہیں
سوچتے ہوں گے حال سے آگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.