Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدن سے رشتۂ جاں معتبر نہ تھا میرا

اکبر حیدرآبادی

بدن سے رشتۂ جاں معتبر نہ تھا میرا

اکبر حیدرآبادی

MORE BYاکبر حیدرآبادی

    بدن سے رشتۂ جاں معتبر نہ تھا میرا

    میں جس میں رہتا تھا شاید وہ گھر نہ تھا میرا

    قریب ہی سے وہ گزرا مگر خبر نہ ہوئی

    دل اس طرح تو کبھی بے خبر نہ تھا میرا

    میں مثل سبزۂ بیگانہ جس چمن میں رہا

    وہاں کے گل نہ تھے میرے ثمر نہ تھا میرا

    نہ روشنی نہ حرارت ہی دے سکا مجھ کو

    پرائی آگ میں کوئی شرر نہ تھا میرا

    زمیں کو روکش افلاک کر دیا جس نے

    ہنر تھا کس کا اگر وہ ہنر نہ تھا میرا

    کچھ اور تھا مری تشکیل و ارتقا کا سبب

    مدار صرف ہواؤں پہ گر نہ تھا میرا

    جو دھوپ دے گیا مجھ کو وہ میرا سورج تھا

    جو چھانو دے نہ سکا وہ شجر نہ تھا میرا

    نہیں کہ مجھ سے مرے دل نے بے وفائی کی

    لہو سے ربط ہی کچھ معتبر نہ تھا میرا

    پہنچ کے جو سر منزل بچھڑ گیا مجھ سے

    وہ ہم سفر تھا مگر ہم نظر نہ تھا میرا

    اک آنے والے کا میں منتظر تو تھا اکبرؔ

    ہر آنے والا مگر منتظر نہ تھا میرا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے