بات کرنے کی شب وصل اجازت دے دو
بات کرنے کی شب وصل اجازت دے دو
مجھ کو دم بھر کے لئے غیر کی قسمت دے دو
تم کو الفت نہیں مجھ سے یہ کہا تھا میں نے
ہنس کے فرماتے ہیں تم اپنی محبت دے دو
ہم ہی چوکے سحر وصل منانا ہی نہ تھا
اب ہے یہ حکم کہ جانے کی اجازت دے دو
مفت لیتے بھی نہیں پھیر کے دیتے بھی نہیں
یوں سہی خیر کہ دل کی ہمیں قیمت دے دو
کم نہیں پیر خرابات نشیں سے بیخودؔ
مے کشو تو اسے مے خانے کی خدمت دے دو
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 175)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.