بات اگر نہ کرنی تھی کیوں چمن میں آئے تھے
بات اگر نہ کرنی تھی کیوں چمن میں آئے تھے
رنگ کیوں بکھیرا تھا پھول کیوں کھلائے تھے
بیکراں خلاؤں کی حد بھی باندھ دینی تھی
جب زمیں بنائی تھی آسماں بنائے تھے
بے ادب نہ تھے ہم کچھ اپنی بھول اتنی تھی
آپ تک پہنچ کر بھی آپ میں نہ آئے تھے
آنسوؤں کی چادر نے ڈھک دیا ہمیں ورنہ
مانگ بھی سجائی تھی خواب بھی سجائے تھے
آج تیرے چرنوں کا روپ ہی نرالا ہے
آج پھول پوجا کے دھول سے اٹھائے تھے
اے رضاؔ حقیقت تو اب گلے پڑی ورنہ
بوئی تھیں گھٹائیں بھی چاند بھی اگائے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.