Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بات اگر نہ کرنی تھی کیوں چمن میں آئے تھے

کالی داس گپتا رضا

بات اگر نہ کرنی تھی کیوں چمن میں آئے تھے

کالی داس گپتا رضا

MORE BYکالی داس گپتا رضا

    بات اگر نہ کرنی تھی کیوں چمن میں آئے تھے

    رنگ کیوں بکھیرا تھا پھول کیوں کھلائے تھے

    بیکراں خلاؤں کی حد بھی باندھ دینی تھی

    جب زمیں بنائی تھی آسماں بنائے تھے

    بے ادب نہ تھے ہم کچھ اپنی بھول اتنی تھی

    آپ تک پہنچ کر بھی آپ میں نہ آئے تھے

    آنسوؤں کی چادر نے ڈھک دیا ہمیں ورنہ

    مانگ بھی سجائی تھی خواب بھی سجائے تھے

    آج تیرے چرنوں کا روپ ہی نرالا ہے

    آج پھول پوجا کے دھول سے اٹھائے تھے

    اے رضاؔ حقیقت تو اب گلے پڑی ورنہ

    بوئی تھیں گھٹائیں بھی چاند بھی اگائے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے