باغ میں تو کبھو جو ہنستا ہے
باغ میں تو کبھو جو ہنستا ہے
غنچۂ دل مرا بکستا ہے
ارے بے مہر مجھ کو روتا چھوڑ
کہاں جاتا ہے مینہ برستا ہے
تیرے ماروں ہوؤں کی صورت دیکھ
میرا مرنے کو جی ترستا ہے
تیری تروار سے کوئی نہ بچا
اب کمر کس اوپر تو کستا ہے
کیوں مزاحم ہے میرے آنے سے
کوئی ترا گھر نہیں یہ رستا ہے
میری فریاد کوئی نہیں سنتا
کوئی اس شہر میں بھی بستا ہے
حاتمؔ اس زلف کی طرف مت دیکھ
جان کر کیوں بلا میں پھنستا ہے
- کتاب : Diwan-e-Zadah (Pg. 301)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.