بادشاہوں کو سکھایا ہے قلندر ہونا
بادشاہوں کو سکھایا ہے قلندر ہونا
آپ آسان سمجھتے ہیں منور ہونا
ایک آنسو بھی حکومت کے لیے خطرہ ہے
تم نے دیکھا نہیں آنکھوں کا سمندر ہونا
صرف بچوں کی محبت نے قدم روک لیے
ورنہ آسان تھا میرے لیے بے گھر ہونا
ہم کو معلوم ہے شہرت کی بلندی ہم نے
قبر کی مٹی کا دیکھا ہے برابر ہونا
اس کو قسمت کی خرابی ہی کہا جائے گا
آپ کا شہر میں آنا مرا باہر ہونا
سوچتا ہوں تو کہانی کی طرح لگتا ہے
راستے سے مرا تکنا ترا چھت پر ہونا
مجھ کو قسمت ہی پہنچنے نہیں دیتی ورنہ
ایک اعزاز ہے اس در کا گداگر ہونا
صرف تاریخ بتانے کے لیے زندہ ہوں
اب مرا گھر میں بھی ہونا ہے کلنڈر ہونا
- کتاب : Sukhan Sarai (Pg. 18)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.