اشک جب دیدۂ تر سے نکلا
اشک جب دیدۂ تر سے نکلا
ایک کانٹا سا جگر سے نکلا
پھر نہ میں رات گئے تک لوٹا
ڈوبتی شام جو گھر سے نکلا
ایک میت کی طرح لگتا تھا
چاند جب قید سحر سے نکلا
مجھ کو منزل بھی نہ پہچان سکی
میں کہ جب گرد سفر سے نکلا
ہائے دنیا نے اسے اشک کہا
خون جو زخم نظر سے نکلا
اک اماوس کا نصیبہ ہوں میں
آج یہ چاند کدھر سے نکلا
جب اڑا جانب منزل اخترؔ
ایک شعلہ مرے پر سے نکلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.