Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اثر کے پیچھے دل حزیں نے نشان چھوڑا نہ پھر کہیں کا

شبلی نعمانی

اثر کے پیچھے دل حزیں نے نشان چھوڑا نہ پھر کہیں کا

شبلی نعمانی

MORE BYشبلی نعمانی

    اثر کے پیچھے دل حزیں نے نشان چھوڑا نہ پھر کہیں کا

    گئے ہیں نالے جو سوئے گردوں تو اشک نے رخ کیا زمیں کا

    بھلی تھی تقدیر یا بری تھی یہ راز کس طرح سے عیاں ہو

    بتوں کو سجدے کئے ہیں اتنے کہ مٹ گیا سب لکھا جبیں کا

    وہی لڑکپن کی شوخیاں ہیں وہ اگلی ہی سہی شرارتیں ہیں

    سیانے ہوں گے تو ہاں بھی ہوگی ابھی تو سن ہے نہیں نہیں کا

    یہ نظم آئیں یہ طرز بندش سخنوری ہے فسوں گری ہے

    کہ ریختہ میں بھی تیرے شبلیؔ مزہ ہے طرز علی حزیںؔ کا

    مأخذ :
    • کتاب : kalam-e-shibli (Pg. 112)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے