اپنے بچھڑے ہوئے یاروں کی طرف جاتے ہوئے
اپنے بچھڑے ہوئے یاروں کی طرف جاتے ہوئے
ہیں سبھی لوگ مزاروں کی طرف جاتے ہوئے
کہکشائیں مری مٹی کی طرف آتی ہوئیں
مرے ذرات ستاروں کی طرف جاتے ہوئے
ہم نکل آئے ہیں خود اپنے ہی ساحل کے قریب
ترے بہتے ہوئے دھاروں کی طرف جاتے ہوئے
کیسا ہنگامہ بپا ہے کہ مرے شہر کے لوگ
خامشی ڈھونڈھنے غاروں کی طرف جاتے ہوئے
وہ بھی دریا میں ٹھہرنے کا نہیں آج کی شب
ہم بھی ان دیکھے کناروں کی طرف جاتے ہوئے
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 113)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 108)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.