جیتا ہے صرف تیرے لیے کون مر کے دیکھ
جیتا ہے صرف تیرے لیے کون مر کے دیکھ
اک روز میری جان یہ حرکت بھی کر کے دیکھ
منزل یہیں ہے آم کے پیڑوں کی چھاؤں میں
اے شہسوار گھوڑے سے نیچے اتر کے دیکھ
ٹوٹے پڑے ہیں کتنے اجالوں کے استخواں
سایہ نما اندھیرے کے اندر اتر کے دیکھ
پھولوں کی تنگ دامنی کا تذکرہ نہ کر
خوشبو کی طرح موج صبا میں بکھر کے دیکھ
تجھ پر کھلیں گے موت کی سرحد کے راستے
ہمت اگر ہے اس کی گلی سے گزر کے دیکھ
دریا کی وسعتوں سے اسے ناپتے نہیں
تنہائی کتنی گہری ہے اک جام بھر کے دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.