لٹا رہا ہوں میں لعل و گہر اندھیرے میں
لٹا رہا ہوں میں لعل و گہر اندھیرے میں
تلاش کرتی ہے کس کو نظر اندھیرے میں
وہ جس کی راہ میں میں نے دیئے جلائے تھے
گیا وہ شخص مجھے چھوڑ کر اندھیرے میں
چراغ کون اٹھا لے گیا مرے گھر سے
سسک رہے ہیں مرے بام و در اندھیرے میں
تھا تیرگی کے جنازے پہ ایک حشر بپا
جو اس کے آنے سے پھیلی خبر اندھیرے میں
کوئی ہتھیلی پہ پھرتا ہے آفتاب لئے
بھٹک رہا ہے کوئی در بدر اندھیرے میں
میں کوہ نور ہوں ناداں تجھے خبر بھی نہیں
مجھے چھپانے کی کوشش نہ کر اندھیرے میں
مسافروں کو وہ راہیں دکھائے گا افضلؔ
چراغ رکھ دو سر رہ گزر اندھیرے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.