عکس تھے آواز تھی لیکن کوئی چہرا نہ تھا
عکس تھے آواز تھی لیکن کوئی چہرا نہ تھا
ناچتے گاتے قدم تھے اور کوئی پہرا نہ تھا
حادثوں کی مار سے ٹوٹے مگر زندہ رہے
زندگی جو زخم بھی تو نے دیا گہرا نہ تھا
خواب کی مانند گزریں کیسی کیسی صورتیں
دل کے ویرانے میں کوئی عکس بھی ٹھہرا نہ تھا
آگ کی بارش ہوئی منظر جھلس کر رہ گئے
شام کے سائے میں کوئی گونجتا لہرا نہ تھا
- کتاب : Gil-e-Lajvard (Pg. 95)
- Author : Khaleel Tanveer
- مطبع : Al-asr Publications, Ahmedabad (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.