عکس کو پھول بنانے میں گزر جاتی ہے
عکس کو پھول بنانے میں گزر جاتی ہے
زندگی آئنہ خانے میں گزر جاتی ہے
شام ہوتی ہے تو لگتا ہے کوئی روٹھ گیا
اور شب اس کو منانے میں گزر جاتی ہے
ہر محبت کے لیے دل میں الگ خانہ ہے
ہر محبت اسی خانے میں گزر جاتی ہے
زندگی بوجھ بتاتا تھا بتانے والا
یہ تو بس ایک بہانے میں گزر جاتی ہے
تو بتا آنکھ نیا خواب کہاں سے دیکھے
روز شب تجھ کو بھلانے میں گزر جاتی ہے
وہ چلا جاتا ہے اور ساعت رخصت اشفاقؔ
جسم کا بوجھ اٹھانے میں گزر جاتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.