عیش سب خوش آتے ہیں جب تلک جوانی ہے
عیش سب خوش آتے ہیں جب تلک جوانی ہے
مردہ دل وہ ہوتا ہے جو کہ شیح فانی ہے
جب تلک رہے جیتا چاہئے ہنسے بولے
آدمی کو چپ رہنا موت کی نشانی ہے
جو کہ تیرا عاشق ہے اس کا اے گل رعنا
رنگ زعفرانی ہے اشک ارغوانی ہے
آہ کی نہیں طاقت تاب نہیں ہے نالے کی
ہجر میں ترے ظالم کیا ہی ناتوانی ہے
چار دن کی عشرت پر دل لگا نہ دنیا سے
کہتے ہیں کہ جنت میں عیش جاودانی ہے
گل رخاں کا آب و رنگ دیکھنے سے میرے ہے
حسن کی گلستاں کی مجھ کو باغبانی ہے
دل سے کیوں نہیں چاہوں یار کو کہ اے تاباںؔ
دل ربا ہے پیارا ہے جیوڑا ہے جانی ہے
- Deewan-e-Taban Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.