اگرچہ عشق میں آفت ہے اور بلا بھی ہے
اگرچہ عشق میں آفت ہے اور بلا بھی ہے
نرا برا نہیں یہ شغل کچھ بھلا بھی ہے
اس اشک و آہ میں سودا بگڑ نہ جائے کہیں
یہ دل کچھ آب رسیدہ ہے کچھ جلا بھی ہے
یہ آرزو ہے کہ اس بے وفا سے یہ پوچھوں
کہ میرے بے مزا رکھنے میں کچھ مزا بھی ہے
یہ کون ڈھب ہے سجن خاک میں ملانے کا
کسو کا دل کبھو پانو تلے ملا بھی ہے
یقیںؔ کا شور جنوں سن کے یار نے پوچھا
کوئی قبیلۂ مجنوں میں کیا رہا بھی ہے
- کتاب : Roomani Ghazlen (Pg. 25)
- Author : Samina Hijab
- مطبع : Maktaba Jamia Limited, New Delhi (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.