اگر چھوٹا بھی اس سے آئنہ خانہ تو کیا ہوگا
اگر چھوٹا بھی اس سے آئنہ خانہ تو کیا ہوگا
وہ الجھے ہی رہیں گے زلف میں شانہ تو کیا ہوگا
بھلا اہل جنوں سے ترک ویرانہ تو کیا ہوگا
خبر آئے گی ان کی ان کا اب آنا تو کیا ہوگا
سنے جاؤ جہاں تک سن سکو جب نیند آئے گی
وہیں ہم چھوڑ دیں گے ختم افسانہ تو کیا ہوگا
اندھیری رات زنداں پاؤں میں زنجیر تنہائی
اس عالم میں مر جائے گا دیوانہ تو کیا ہوگا
ابھی تو مطمئن ہو ظلم کا پردہ ہے خاموشی
اگر کچھ منہ سے بول اٹھا یہ دیوانہ تو کیا ہوگا
جناب شیخ ہم تو رند ہیں چلو سلامت ہے
جو تم نے توڑ بھی ڈالا یہ پیمانہ تو کیا ہوگا
یہی ہے گر خوشی تو رات بھر گنتے رہو تارے
قمرؔ اس چاندنی میں ان کا اب آنا تو کیا ہوگا
- کتاب : Auj-Qamar (Pg. 53)
- Author : Ustad Sayed Mohd. Hussain Qamar Jalalvi
- مطبع : Shaikh Shokat Ali And Sons (1952)
- اشاعت : 1952
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.