اچھا ہے ان سے کوئی تقاضا کیا نہ جائے
اچھا ہے ان سے کوئی تقاضا کیا نہ جائے
اپنی نظر میں آپ کو رسوا کیا نہ جائے
ہم ہیں ترا خیال ہے تیرا جمال ہے
اک پل بھی اپنے آپ کو تنہا کیا نہ جائے
اٹھنے کو اٹھ تو جائیں تری انجمن سے ہم
پر تیری انجمن کو بھی سونا کیا نہ جائے
ان کی روش جدا ہے ہماری روش جدا
ہم سے تو بات بات پہ جھگڑا کیا نہ جائے
ہر چند اعتبار میں دھوکے بھی ہیں مگر
یہ تو نہیں کسی پہ بھروسا کیا نہ جائے
لہجہ بنا کے بات کریں ان کے سامنے
ہم سے تو اس طرح کا تماشا کیا نہ جائے
انعام ہو خطاب ہو ویسے ملے کہاں
جب تک سفارشوں کو اکٹھا کیا نہ جائے
اس وقت ہم سے پوچھ نہ غم روزگار کے
ہم سے ہر ایک گھونٹ کو کڑوا کیا نہ جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.