اب یہ آنکھیں کسی تسکین سے تابندہ نہیں
اب یہ آنکھیں کسی تسکین سے تابندہ نہیں
میں نے رفتہ سے یہ جانا ہے کہ آئندہ نہیں
تیرے دل میں کوئی غم میرا نمائندہ نہیں
آگہی تیری مژہ پر ابھی رخشندہ نہیں
دل ویراں دم عیسیٰ ہے گئے وقت کی یاد
کون سا لمحۂ رفتہ ہے کہ پھر زندہ نہیں
تو بھی چاہے تو نہ آئے گی وہ بیتی ہوئی رات
ہے وہی چاند مگر ویسا درخشندہ نہیں
ابر آوارہ سے مجھ کو ہے وفا کی امید
برق بے تاب سے شکوہ ہے کہ پائندہ نہیں
کبھی غنچے کو مہکنے سے کوئی روک سکا
شوق اگر ہے تو پھر اظہار سے شرمندہ نہیں
- کتاب : sar-e-shaam se pas-e-harf tak (Pg. 205)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.