Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب نہ وہ شور نہ وہ شور مچانے والے

شہزاد احمد

اب نہ وہ شور نہ وہ شور مچانے والے

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    اب نہ وہ شور نہ وہ شور مچانے والے

    خاک سے بیٹھ گئے خاک اڑانے والے

    یہ الگ بات میسر لب گویا نہ ہوا

    دل میں وہ دھوم کہ سنتے ہیں زمانے والے

    کسی منزل کی طرف کوئی قدم اٹھ نہ سکا

    اپنے ہی پاؤں کی زنجیر تھے جانے والے

    دل سا وحشی کبھی قابو میں نہ آیا یارو

    ہار کر بیٹھ گئے جال بچھانے والے

    دن کی کجلائی ہوئی دھوپ میں کیا دیکھتے ہیں

    شام ہوتے ہی پریشاں نظر آنے والے

    جلوۂ حسن سزا وار نظر ہو نہ سکا

    کچھ نہیں دیکھ سکے آنکھ اٹھانے والے

    یاد ایام کے دروازے سے مت جھانک مجھے

    آنکھ سے دور نہ ہو دل میں سمانے والے

    تیری قربت میں گزارے ہوئے کچھ لمحے ہیں

    دل کو تنہائی کا احساس دلانے والے

    انہی جھونکوں سے ہے شہزادؔ چمک آنکھوں میں

    یہی جھونکے ہیں چراغوں کو بجھانے والے

    مأخذ :
    • کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 51)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے