اب کی چمن میں گل کا نے نام و نے نشاں ہے
اب کی چمن میں گل کا نے نام و نے نشاں ہے
فریاد بلبلاں ہے یا شہرۂ خزاں ہے
ہم سیر کر جو دیکھا روئے زمیں کے اوپر
آسودگی کہاں ہے جب تک یہ آسماں ہے
ہم کیا کہیں زباں سے آپ ہی تو سن رہے گا
شکوہ ترے ستم کا ظالم جہاں تہاں ہے
مدت ہوئی کہ مر کر میں خاک ہو گیا ہوں
جینے کا بد گماں کو اب تک مرے گماں ہے
ہولی کے اب بہانے چھڑکا ہے رنگ کس نے
نام خدا تجھ اوپر اس آن عجب سماں ہے
مکرے سے فائدہ کیا رندوں سے کب چھپی ہے
کیا حاجت بیاں ہے جو کچھ ہے سب عیاں ہے
رنگ گلال منہ پر ایسا بہار دے ہے
جوں آفتاب تاباں زیر شفق نہاں ہے
کیسر میں اس طرح سے آلودہ ہے سراپا
سنتے تھے ہم سو دیکھا تو شاخ زعفراں ہے
آپ ہی میں دیکھ حاتمؔ وحدت کے بیچ کثرت
تو ایک و ایک جا ہے اور دل کہاں کہاں ہے
- کتاب : Diwan-e-Zadah (Pg. 293)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.