اب کے حصار ذات سے باہر نکل کے دیکھ
اب کے حصار ذات سے باہر نکل کے دیکھ
شہر گلاب میں کبھی کانٹوں پہ چل کے دیکھ
جو بھی ہے جیسا اس کو اسی طرز سے پرکھ
اس کو بدل کے دیکھ نہ خود کو بدل کے دیکھ
اوروں کی آگ کیا تجھے کندن بنائے گی
اپنی بھی آگ میں کبھی چپ چاپ جل کے دیکھ
جو تیرے راستے میں ہیں پتھر پڑے ہوئے
گر کے تو ان پہ دیکھ لیا اب سنبھل کے دیکھ
چہرہ ہمیشہ کیوں پس غازہ چھپا رہے
اس پہ تو اپنے خون کا بھی رنگ مل کے دیکھ
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 524)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.