آشنا ہو کر تغافل آشنا کیوں ہو گئے
آشنا ہو کر تغافل آشنا کیوں ہو گئے
باوفا تھے تم تو آخر بے وفا کیوں ہو گئے
اور بھی رہتے ابھی کچھ دن نظر کے سامنے
دیکھتے ہی دیکھتے ہم سے خفا کیوں ہو گئے
ان وفاداری کے وعدوں کو الٰہی کیا ہوا
وہ وفائیں کرنے والے بے وفا کیوں ہو گئے
کس طرح دل سے بھلا بیٹھے ہماری یاد کو
اس طرح پردیس جا کر بے وفا کیوں ہو گئے
تم تو کہتے تھے کہ ہم تجھ کو نہ بھولیں گے کبھی
بھول کر ہم کو تغافل آشنا کیوں ہو گئے
ہم تمہارا درد دل سن سن کے ہنستے تھے کبھی
آج روتے ہیں کہ یوں درد آشنا کیوں ہو گئے
چاند کے ٹکڑے بھی نظروں میں سما سکتے نہیں
کیا بتائیں ہم ترے در کے گدا کیوں ہو گئے
یہ جوانی یہ گھٹائیں یہ ہوائیں یہ بہار
حضرت اخترؔ ابھی سے پارسا کیوں ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.