Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عاشق‌ حق ہیں ہمیں شکوۂ تقدیر نہیں

سید یوسف علی خاں ناظم

عاشق‌ حق ہیں ہمیں شکوۂ تقدیر نہیں

سید یوسف علی خاں ناظم

MORE BYسید یوسف علی خاں ناظم

    عاشق‌ حق ہیں ہمیں شکوۂ تقدیر نہیں

    پیچ‌ قسمت کا کم از زلف گرہ گیر نہیں

    بس کہ آہوں سے اسیروں کے بہے لخت جگر

    بے نگیں آج کوئی خانۂ زنجیر نہیں

    کشتنی پاس تو آ جائے مگر تیرے پاس

    نیزہ و تیر ہی ہے دشنہ و شمشیر نہیں

    سب کے اس عمر میں ہو جاتے ہیں ایسے ہی حواس

    تجھ سے کچھ شکوہ ہمیں اے فلک پیر نہیں

    گھر کی ویرانی کو کیا روؤں کہ یہ پہلے سے

    تنگ اتنا ہے کہ گنجائش تعمیر نہیں

    آدمیت نہیں تجھ میں یہ عدو کی ہے غرض

    یوں پری کہنے میں مانا تری تحقیر نہیں

    جنبش ابرو کو ہے لیکن نہیں عاشق پہ نگاہ

    تم کماں کیوں لئے پھرتے ہو اگر تیر نہیں

    ہمت مرغ سحر خوان کا ہوں قائل کہ اسے

    نالے سے زمزمہ مقصود ہے تاثیر نہیں

    اپنے استاد کے انداز پہ میرا ہے کلام

    مجھ کو ناظمؔ ہوس پیروئی میرؔ نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے