آؤ تم ہی کرو مسیحائی
آؤ تم ہی کرو مسیحائی
اب بہلتی نہیں ہے تنہائی
تم گئے تھے تو ساتھ لے جاتے
اب یہ کس کام کی ہے بینائی
ہم کہ تھے لذت حیات میں گم
جاں سے اک موج تشنگی آئی
ہم سفر خوش نہ ہو محبت سے
جانے ہم کس کے ہوں تمنائی
کوئی دیوانہ کہتا جاتا تھا
زندگی یہ نہیں مرے بھائی
اول عشق میں خبر بھی نہ تھی
عزتیں بخشتی ہے رسوائی
کیسے پاؤ مجھے جو تم دیکھو
سطح ساحل سے میری گہرائی
جن میں ہم کھیل کر جوان ہوئے
وہی گلیاں ہوئیں تماشائی
- کتاب : Chand Chehra Sitara Aankhen (Pg. 127)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.