آنکھوں میں سوغات سمیٹے اپنے گھر آتے ہیں
آنکھوں میں سوغات سمیٹے اپنے گھر آتے ہیں
بجرے لاگے بندر گاہ پہ سوداگر آتے ہیں
زرد زبور تلاوت کرتی ہے تصویر خزاں کی
عین بہار میں کیسے کیسے خواب نظر آتے ہیں
گندم اور گلابوں جیسے خواب شکستہ کرتے
دور دراز زمینوں والے شہر میں در آتے ہیں
شہزادی تجھے کون بتائے تیرے چراغ کدے تک
کتنی محرابیں پڑتی ہیں کتنے در آتے ہیں
بند قبائے سرخ کی منزل ان پر سہل ہوئی ہے
جن ہاتھوں کو آگ چرا لینے کے ہنر آتے ہیں
- کتاب : مٹی کی سندرتا دیکھو (Pg. 19)
- Author : ثروت حسین
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.