آنکھوں کے غم کدوں میں اجالے ہوئے تو ہیں
آنکھوں کے غم کدوں میں اجالے ہوئے تو ہیں
بنیاد ایک خواب کی ڈالے ہوئے تو ہیں
تلوار گر گئی ہے زمیں پر تو کیا ہوا
دستار اپنے سر پہ سنبھالے ہوئے تو ہیں
اب دیکھنا ہے آتے ہیں کس سمت سے جواب
ہم نے کئی سوال اچھالے ہوئے تو ہیں
زخمی ہوئی ہے روح تو کچھ غم نہیں ہمیں
ہم اپنے دوستوں کے حوالے ہوئے تو ہیں
گو انتظار یار میں آنکھیں سلگ اٹھیں
راہوں میں دور دور اجالے ہوئے تو ہیں
ہم قافلے سے بچھڑے ہوئے ہیں مگر نبیلؔ
اک راستہ الگ سے نکالے ہوئے تو ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.