آنکھیں یوں برسیں پیراہن بھیگ گیا
آنکھیں یوں برسیں پیراہن بھیگ گیا
تیرے دھیان میں سارا ساون بھیگ گیا
خشک محاذو بڑھ کے مجھے سلامی دو
میرے لہو کی چھینٹوں سے رن بھیگ گیا
تم نے مے پی چور چور میں نشے میں
کس نے نچوڑا کس کا دامن بھیگ گیا
کیا نمناک ہنسی دیوار و در پر تھی
بچا کھچا سب رنگ و روغن بھیگ گیا
سجنی کی آنکھوں میں چھپ کر جب جھانکا
بن ہولی کھیلے ہی ساجن بھیگ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.