Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ جو نم ہو وہی دیدۂ تر میرا ہے

وحید اختر

آنکھ جو نم ہو وہی دیدۂ تر میرا ہے

وحید اختر

MORE BYوحید اختر

    آنکھ جو نم ہو وہی دیدۂ تر میرا ہے

    موج غم اٹھے کہیں اس کا گہر میرا ہے

    دیکھ لوں میں تو ستارے ہیں نہ دیکھوں تو دھواں

    کیا رسا اتنا کف دست نظر میرا ہے

    ثمر و گل ہیں گلستان فروشوں کے لیے

    آبیاری کے لیے خون جگر میرا ہے

    قصر ہو یا کہ لحد دونوں کرایے کے مکاں

    روز کہتا ہے کوئی آ کے یہ گھر میرا ہے

    دشت کی اڑتی ہوئی ریت پہ لکھ دیتے ہیں لوگ

    یہ زمیں میری یہ دیوار یہ در میرا ہے

    اس شر آباد خرابے میں کہاں حسن و جمال

    حسن جتنا بھی ہے سب حسن نظر میرا ہے

    موت ہے جرأت اظہار کی پژمردہ لبی

    ساز تخلیق لب عرض ہنر میرا ہے

    وہ خدا ہو تو ہو میں ڈھونڈنے کیوں جاؤں اسے

    خود ہی اپنا لے مجھے بڑھ کے وہ گر میرا ہے

    کٹ کے سر پڑھتے ہیں نیزوں پہ بھی قرآن وحیدؔ

    جزو تن رہ کے بھی چپ کس لیے سر میرا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے