آج مدت میں وہ یاد آئے ہیں
آج مدت میں وہ یاد آئے ہیں
در و دیوار پہ کچھ سائے ہیں
آبگینوں سے نہ ٹکرا پائے
کوہساروں سے تو ٹکرائے ہیں
زندگی تیرے حوادث ہم کو
کچھ نہ کچھ راہ پہ لے آئے ہیں
سنگ ریزوں سے خزف پاروں سے
کتنے ہیرے کبھی چن لائے ہیں
اتنے مایوس تو حالات نہیں
لوگ کس واسطے گھبرائے ہیں
ان کی جانب نہ کسی نے دیکھا
جو ہمیں دیکھ کے شرمائے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.