آئنے میں عکس کھلتا ہے گل حیرت نہیں
آئنے میں عکس کھلتا ہے گل حیرت نہیں
لوگ سچ کہتے ہیں آنکھوں سی کوئی نعمت نہیں
اب بہر صورت سر میداں اترنا ہے مجھے
کارزار عشق سے پسپائی کی صورت نہیں
اس کے ہونے سے ہوئی ہے اپنے ہونے کی خبر
کوئی دشمن سے زیادہ لائق عزت نہیں
سیر کرنا چاہتا ہوں میں جہاں آباد کی
اور رک کر دیکھ لینے کی مجھے فرصت نہیں
عشق پر فائز ہوں اوروں کی طرح لیکن مجھے
وصل کا لپکا نہیں ہے ہجر سے وحشت نہیں
رات وہ آنسو بہائے ہیں کہ میرے قلب پر
صبح کا آغوش وا کرنا مری اجرت نہیں
جس قدر مہمیز کرتا ہوں میں ساجدؔ وقت کو
اس قدر بے صبر رہنے کی اسے عادت نہیں
- کتاب : Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 162)
- Author : Naseer Ahmed Nasir
- مطبع : Room No.-1,1st Floor, Awan Plaza, Shadman Market, Lahore (Issue No. 5,6 April To Sep. 1998)
- اشاعت : Issue No. 5,6 April To Sep. 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.