آہٹ بھی اگر کی تو تہہ ذات نہیں کی
آہٹ بھی اگر کی تو تہہ ذات نہیں کی
لفظوں نے کئی دن سے کوئی بات نہیں کی
اظہار نہ آنکھیں نہ تحکم نہ قرینہ
لہجے نے بھی عرصے سے ملاقات نہیں کی
اصرار تھا ماتھے پہ نہ آنکھوں میں نمی تھی
تم نے تو رعایت بھی مرے ساتھ نہیں کی
ترتیب دیا اس کے لیے شور انا کو
ہم نے بھی کئی دن سے بہت رات نہیں کی
دو چار ہواؤں کے قدم دھوپ کے چھینٹے
جاویدؔ نے شعروں میں نئی بات نہیں کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.