آگ ہے پانی ہے مٹی ہے ہوا ہے مجھ میں
آگ ہے پانی ہے مٹی ہے ہوا ہے مجھ میں
اور پھر ماننا پڑتا ہے خدا ہے مجھ میں
اب تو لے دے کے وہی شخص بچا ہے مجھ میں
مجھ کو مجھ سے جو جدا کر کے چھپا ہے مجھ میں
جتنے موسم ہیں سبھی جیسے کہیں مل جائیں
ان دنوں کیسے بتاؤں جو فضا ہے مجھ میں
آئنہ یہ تو بتاتا ہے میں کیا ہوں لیکن
آئنہ اس پہ ہے خاموش کہ کیا ہے مجھ میں
اب تو بس جان ہی دینے کی ہے باری اے نورؔ
میں کہاں تک کروں ثابت کہ وفا ہے مجھ میں
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 398)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.