آ رہا ہے مرے گمان میں کیا
آ رہا ہے مرے گمان میں کیا
کوئی رہتا تھا اس مکان میں کیا
وہ تپش ہے کہ جل اٹھے سائے
دھوپ رکھی تھی سائبان میں کیا
اک تری دید کی تمنا ہے
اور رکھا ہے اس جہان میں کیا
کیا ہمیشہ ہی ایسا ہوتا ہے
موڑ آتا ہے درمیان میں کیا
کی مرے بعد قتل سے توبہ
آخری تیر تھا کمان میں کیا
گونگی بہری بصارتوں کے لیے
خواب لکھے تھے امتحان میں کیا
کیا سکوں کی تلاش ہے سب کو
ایک ہلچل سی ہے جہان میں کیا
ریت سی اڑ رہی ہے کیوں عظمیٰؔ
لگ گیا گھن کسی چٹان میں کیا
- کتاب : Sitara Pas e Mizgaan (Pg. 82)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.