وہ جو ملتے تھے کبھی ہم سے دوانوں کی طرح
دلچسپ معلومات
یہ گیت 1963 میں آئی فلم 'اکیلی مت جائیو' میں استمعال کیا گیا تھا، جسے سر مدن موہن نے دیا .
وہ جو ملتے تھے کبھی ہم سے دوانوں کی طرح
آج یوں ملتے ہیں جیسے کبھی پہچان نہ تھی
وہ جو ملتے تھے کبھی ہم سے دوانوں کی طرح
دیکھتے بھی ہیں تو یوں میری نگاہوں میں کبھی
اجنبی جیسے ملا کرتے ہیں راہوں میں کبھی
اس قدر ان کی نظر ہم سے تو انجان نہ تھی
وہ جو ملتے تھے کبھی ہم سے دوانوں کی طرح
ایک دن تھا کبھی یوں ہی جو مچل جاتے تھے
کھیلتے تھے مری زلفوں سے بہل جاتے تھے
وہ پریشاں تھے مری زلف پریشان نہ تھی
وہ جو ملتے تھے کبھی ہم سے دوانوں کی طرح
وہ محبت وہ شرارت مجھے یاد آتی ہے
دل میں اک پیار کا طوفان اٹھا جاتی ہے
تھی مگر ایسی تو الجھن میں مری جان نہ تھی
وہ جو ملتے تھے کبھی ہم سے دوانوں کی طرح
- کتاب : Kulliyat-e-Majrooh Sultanpuri (Pg. 272)
- Author : Majrooh sultanpri
- مطبع : Alhamd Publications
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.