ہم آج کہیں دل کھو بیٹھے
دلچسپ معلومات
یہ گیت فلم 'انداز' (1949) میں استمعال کیا گیا تھا، جسے نوشاد نے سر بخشا |
ہم آج کہیں دل کھو بیٹھے
یوں سمجھو کسی کے ہو بیٹھے
ہم آج کہیں دل کھو بیٹھے
ہر دم جو کوئی پاس آنے لگا
بھید الفت کے سمجھانے لگا
نظروں سے نظر کا ٹکرانا
تھا دل کے لئے اک افسانہ
ہم ہاتھوں سے دل کو کھو بیٹھے
ہم آج کہیں دل کھو بیٹھے
آنکھوں میں سمایا کوئی مگر
کون آیا کسی کو کیا یہ خبر
پوچھو تو یہی ہے اس کا پتا
چنچل نیناں اور شوخ ادا
ہم دل کی نیا ڈبو بیٹھے
ہم آج کہیں دل کھو بیٹھے
- کتاب : Kulliyat-e-Majrooh Sultanpuri (Pg. 196)
- Author : Majrooh sultanpri
- مطبع : Alhamd Publications
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.