اب وہ کرم کریں کہ ستم میں نشے میں ہوں
اب وہ کرم کریں کہ ستم میں نشے میں ہوں
مجھ کو نہ کوئی ہوش نہ غم میں نشے میں ہوں
سینے سے بوجھ ان کے غموں کا اتار کے
آیا ہوں آج اپنی جوانی کو ہار کے
کہتے ہیں ڈگمگاتے قدم میں نشے میں ہوں
وہ بے وفا ہے اب بھی یہ دل مانتا نہیں
کمبخت نا سمجھ ہے انہیں جانتا نہیں
میں آج توڑ دوں گا بھرم میں نشے میں ہوں
فرصت نہیں ہے رونے رلانے کے واسطے
آئے نہ ان کی یاد ستانے کے واسطے
اس وقت دل میں درد ہے کم میں نشے میں ہوں
- کتاب : Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 445)
- Author : SAHIR LUDHIANVI
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.