Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں ہے میرا ہندوستان۔۔۔

اجمل سلطانپوری

کہاں ہے میرا ہندوستان۔۔۔

اجمل سلطانپوری

MORE BYاجمل سلطانپوری

    مسلماں اور ہندو کی جان

    کہاں ہے میرا ہندوستان

    میں اس کو ڈھونڈ رہا ہوں

    مرے بچپن کا ہندوستان

    نہ بنگلہ دیش نہ پاکستان

    مری آشا مرا ارمان

    وہ پورا پورا ہندوستان

    میں اس کو ڈھونڈ رہا ہوں

    وہ میرا بچپن وہ اسکول

    وہ کچی سڑکیں اڑتی دھول

    لہکتے باغ مہکتے پھول

    وہ میرے کھیت مرے کھلیان

    میں اس کو ڈھونڈ رہا ہوں

    وہ اردو غزلیں ہندی گیت

    کہیں وہ پیار کہیں وہ پریت

    پہاڑی جھرنوں کے سنگیت

    دیہاتی لہرا پربی تان

    میں اس کو ڈھونڈ رہا ہوں

    جہاں کے کرشن جہاں کے رام

    جہاں کی شام سلونی شام

    جہاں کی صبح بنارس دھام

    جہاں بھگوان کریں اشنان

    میں اس کو ڈھونڈ رہا ہوں

    جہاں تھے تلسیؔ اور کبیرؔ

    جائسیؔ جیسے پیر فقیر

    جہاں تھے مومنؔ غالبؔ میرؔ

    جہاں تھے رحمنؔ اور رسخانؔ

    میں اس کو ڈھونڈ رہا ہوں

    وہ میرے پرکھوں کی جاگیر

    کراچی لاہور و کشمیر

    وہ بالکل شیر کی سی تصویر

    وہ پورا پورا ہندوستان

    میں اس کو ڈھونڈ رہا ہوں

    جہاں کی پاک پوتر زمین

    جہاں کی مٹی خلد نشین

    جہاں مہراج معینؔ الدین

    غریب نواز ہند سلطان

    میں اس کو ڈھونڈ رہا ہوں

    مجھے ہے وہ لیڈر تسلیم

    جو دے یکجہتی کی تعلیم

    مٹا کر کنبوں کی تقسیم

    جو کر دے ہر قالب اک جان

    میں اس کو ڈھونڈ رہا ہوں

    یہ بھوکا شاعر پیاسا کوی

    سسکتا چاند سلگتا روی

    ہو جس مدرا میں ایسی چھوی

    کرا دے اجملؔ کو جلپان

    میں اس کو ڈھونڈ رہا ہوں

    مسلماں اور ہندو کی جان

    کہاں ہے میرا ہندوستان

    میں اس کو ڈھونڈ رہا ہوں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    اجمل سلطانپوری

    اجمل سلطانپوری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے