زور و زر کا ہی سلسلہ ہے یہاں
زور و زر کا ہی سلسلہ ہے یہاں
لفظ کو کون پوچھتا ہے یہاں
پہلا تو اب کسی جگہ بھی نہیں
جس طرف دیکھو دوسرا ہے یہاں
رات دن پھر رہا ہوں گلیوں میں
میرا اک شخص کھو گیا ہے یہاں
سحر ہے یا طلسم ہے کیا ہے
ہر کوئی راہ بھولتا ہے یہاں
ہر کہیں سچ ہی بولنا چاہے
شاید اکبرؔ نیا نیا ہے یہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.