زندگی کی راہ میں اک موڑ ایسا آئے گا
زندگی کی راہ میں اک موڑ ایسا آئے گا
جس کے آگے ہر کوئی خود کو اکیلا پائے گا
کون کتنا ضبط کر سکتہ ہے کرب ہجر کو
ریل جب چلنے لگے گی فیصلہ ہو جائے گا
آج بھی اس روٹھنے والے سے یے امید ہے
میری جانب دیکھ کر اک بار تو مسکائے گا
اس طرح دے گا سزا اپنائیت کے جرم کی
میں اسے اپنا کہوں وہ غیر کے گن گائے گا
اب ہماری آنکھ میں منظر نہ کوئی خواب ہے
تجھ سے اک رشتہ دھنک رنگوں کی چادر لائے گا
جل چکے مٹ بھی چکے کب سے غریبوں کے مکاں
یے دھواں کب تک ہمارے ذہن میں لہرائے گا
دے تو آئے اس کو سارے فیصلے کرنے کا حق
دل لرزتا ہے مقدمہ کس کے حق میں جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.