ذرا سی دھوپ ذرا سی نمی کے آنے سے
ذرا سی دھوپ ذرا سی نمی کے آنے سے
میں جی اٹھا ہوں ذرا تازگی کے آنے سے
اداس ہو گئے اک پل میں شادماں چہرے
مرے لبوں پہ ذرا سی ہنسی کے آنے سے
دکھوں کے یار بچھڑنے لگے ہیں اب مجھ سے
یہ سانحہ بھی ہوا ہے خوشی کے آنے سے
کرخت ہونے لگے ہیں بجھے ہوئے لہجے
مرے مزاج میں شائستگی کے آنے سے
بہت سکون سے رہتے تھے ہم اندھیرے میں
فساد پیدا ہوا روشنی کے آنے سے
یقین ہوتا نہیں شہر دل اچانک یوں
بدل گیا ہے کسی اجنبی کے آنے سے
میں روتے روتے اچانک ہی ہنس پڑا عالمؔ
تماش بینوں میں سنجیدگی کے آنے سے
- کتاب : Istifsaar (Pg. 36)
- Author : Sheen Kaaf Nizam, Aadil Raza Mansoori
- مطبع : Aadil Raza Mansoori (Issue No. 1, Oct To Dec. 2013)
- اشاعت : Issue No. 1, Oct To Dec. 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.