زمیں کی خاک تو افلاک سے زیادہ ہے
زمیں کی خاک تو افلاک سے زیادہ ہے
یہ بات پر ترے ادراک سے زیادہ ہے
یہ آفتاب اسے دھوپ میں جلا دے گا
جو چھاؤں پیڑ کی پوشاک سے زیادہ ہے
خیال آتا ہے اکثر اتار پھینکوں بدن
کہ یہ لباس مری خاک سے زیادہ ہے
چھلک اٹھا ہوں اگر ساری کائنات سے میں
تو کیا یہ خاک ترے چاک سے زیادہ ہے
لباس دیکھ کے اتنا ہمیں غریب نہ جان
ہمارا غم تری املاک سے زیادہ ہے
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 23.09.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.