زمین بارہا بدلی زماں نہیں بدلا
زمین بارہا بدلی زماں نہیں بدلا
اسی لیے تو یہ میرا جہاں نہیں بدلا
نہ آرزو کوئی بدلی نہ میری محرومی
بدل گیا ہے رویہ سماں نہیں بدلا
اداسی آج بھی ویسی ہے جیسے پہلے تھی
مکیں بدلتے رہے ہیں مکاں نہیں بدلا
کبھی چراغ کبھی دل جلا کے دیکھ لیا
ذرا سا رنگ تو بدلا دھواں نہیں بدلا
پرندے اب بھی چہکتے ہیں گل مہکتے ہیں
سنا ہے کچھ بھی ابھی تک وہاں نہیں بدلا
دلوں کا درد کسی طور کم نہیں ہوگا
اگر تصور سود و زیاں نہیں بدلا
- کتاب : Rang hava main phel raha hai (Pg. 52)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.